Wednesday 3 December 2014

ٹیلی پیتھی
زیتون بی بی
(عالیہ ممتاز)

'' مجهے اس سے شدید محبت ہے ''
مطلب آپکو محبت کا ڈینگی ہے ..؟؟
میں نہایت نے معصوم سوال کیا ..
'' آپ مزاق اڑا رہی ہیں ..'' 
جی بلکل ..
میں نے تسلیم کیا ..
اسکی آنکهوں میں ضبط سے سرخ سرخ نمی جهلملانے لگی ..
مجهے اپنی سفاکی پے تهوڑی سی شرمندگی ہوئ ....
'' سوری '' 
میں نے خاصا دل پر جبر کر کے کہا ...
اس نے میری معزرت کو وزیرانہ نظر سے دیکها ..یعنئ حقارت سے ..
..خیر میں کا فی ڈهیٹ ہوں .
اچها تو یہ بتاو کہ تمہیں اس سے کتنی شدید محبت ہے....؟؟
میرا مطلب ہے کہ دس کلو ، بیس کلو ..یا مور دین ..؟؟
میں نے خالص دکان دارانہ طریقے سے سوال کیا 
اس نے اپنی بڑی بڑی آنکهیں پوری کی پوری میری آنکهوں میں ڈال دیں..مجهے لگا میری آنکهیں گم ہوگیئں ہیں .....
''آپکو پتا ہے مجهے اسکے ہر لمحہ کا پتہ ہوتا ہے..''.
''ہاں نا ..کمیونیکشن کے ہزاروں طریقے ہیں'' ..
مین نے پهر اسکے محبت کے باٹوں کوہلکا ثابت کرنے کی کو شش کی ..
...اسکے چہرے پر حقارت سے بهرپورمسکراہٹ تهی..
''ہمارا پچهلے چند سال سے کوئ رابطہ نہیں ہے ''..
''اچها پهر بهی تمہیں اسکا پتہ ہے کہ وہ کیسا ہے ..''
'''جی ''
اس نے ایک تکلیف دہ سانس بهری ..
''مجهے اس کے ایک ایک لمحہ کا پتہ ہے ..''
اب وہ خواب زہ لہجے میں بول رہی تهی..
'' اچها اس وقت وہ کیا کر رہا ہے .'' 
میں نے بلکل ایسے سوال کیا جیسے کرسٹل بال والی مائ سے فلموں میں کیا جاتا ہے ..
'' اس وقت اس نے ٹی شرٹ پہنی ہوئ ہے اسکے بالوں سے پانی ٹپک رہا ہے .پانی کے قطرے اسکی ٹی شرٹ پے بهی ہیں..'' 
اسکا خواب زدہ لہجہ اور گم شدہ وجود مجهے حیران کر رہا تها ..
وہ مکمل ٹرانس میں چلی گئ تهی 
.اس کا وجود تحلیل ہوگیا تها .صرف سرگوشی نما خودکلامی سنائ دے رہی تهی...
''وہ کسی بات پر مسکرا رہا ہے ''
اسکے اپنے چہرے پر بڑی مطمئیں مسکراہٹ تهی...
میں خود بهی اسکی آنکهوں میں اپنی آنکهیں بهول گئ تهی...اب مجهے بهی صاف دکهائ دے رہا تها....بولتی آنکهوں اور جارحانہ لہجے والا میرے بهی سامنے تها .اسکے آس پاس کیریبین سگار کی خوشبو تهی ..کڑوی سی مٹهاس والی خوشبو.. وہ بولتے ہوئے اپنی آنکهوں سے بچهو کے ڈنک کا کام لیے رہا تها ..
''مجهے اسکی آنکهوں نے ڈس لیا ہے .''
اسکی آواز میں خمار آلود ازیت تهی..
میں خاموش تهی ..
''
''وہ مجهے بہت مس کررہا ہے''
میں ہمت کر کے اس ٹرانس سے باہر آگئ..
ایسا کبهی نہیں ہوتا کہ کوئ بهی شخص یا واقعہ مجه پر اس طرح اثر انداز ہو..مجهے اپنی کمزوری پر غصہ بهی تها لیکں اس تجربے نے مجهے عجیب طریقے سے متاثر کیا تها ..
میں نے بہت تیزی سے خود پر کنٹرول کیا...
اچها چلو مان لیا تمہاری محبت سارے فاصلے مٹا کر تمہیں با خبر کر دیتی ہے ..لیکن کیا دوسری طرف بهی ایسا ہی ہوتا ہے ...
یہ سوال مین نے کیا تو اس سے تها لیکن جواب خود سے بهی مانگ رہی تهی .دل نہیں چاہ رہا تها کہ اس کا جواب نفی میں ہو ...جو جزبہ اتنا طاقتور ہوکہ جس کو چاہے محبوب کا دیدار کرادے ...ایک دهڑکتا ہوا سانس لیتا ہوا رشتہ ہوتا ہے..
ایک ریڈیو ایکٹو ایلیمنٹ کی طرح...جو روشنی اور تابکاری ایک ساته دیتا ہے ..
اس کے ہوٹنوں پے بڑی تابکار مسکراہٹ تهی..جلتی بجهتی..مغرور سی..
'' اسکو پتہ ہے کہ میں یہاں آپ کے پاس بیٹهی ہوں ''

1 comment: